ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کیسے معذوری کا سبب بنتی ہے؟

ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ ایک سنگین مسئلہ ہے جو انسان کے جسم کے اہم افعال کو متاثر کرتی ہے۔ جب ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگتی ہے، تو اس سے اعصابی نظام میں خلل آتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم کے مختلف حصوں کی حرکت اور حس متاثر ہو جاتی ہے۔ ریڑھ کی ہڈی ایک مرکزی اعصابی ڈھانچہ ہے جو دماغ اور جسم کے مختلف حصوں کے درمیان پیغامات کی ترسیل کرتا ہے۔ جب اس میں کوئی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے تو پورے جسم کی حرکت اور اس کے دیگر افعال پر اثر پڑتا ہے، اور یہ معذوری کا سبب بنتی ہے۔

ریڑھ کی ہڈی کی اہمیت اور اس کا کام

ریڑھ کی ہڈی انسان کے جسم میں ایک مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ دماغ سے جسم کے مختلف حصوں تک پیغامات منتقل کرتی ہے جو کہ حرکت، جذبات اور دیگر جسمانی افعال کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی میں موجود اعصاب دماغ سے آنے والے سگنلز کو جسم کے مختلف حصوں تک پہنچاتے ہیں اور اسی طرح جسم کو صحیح طریقے سے کام کرنے کے لئے ہدایات ملتی ہیں۔ اس کے بغیر، جسم کے نیچے کے حصوں تک پیغامات پہنچنے میں ناکامی ہوتی ہے، جو کہ معذوری کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔

چوٹ کے نتیجے میں پیغامات کی ترسیل میں رکاوٹ

جب ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگتی ہے تو اعصابی ریشے یا نیورونز ٹوٹ جاتے ہیں یا متاثر ہو جاتے ہیں، جس سے دماغ اور جسم کے درمیان پیغامات کی ترسیل میں رکاوٹ آ جاتی ہے۔ ریڑھ کی ہڈی کے مختلف حصے جسم کے مختلف افعال کو کنٹرول کرتے ہیں، اور جب ان حصوں میں سے کسی ایک پر چوٹ لگتی ہے تو اس کا اثر پورے جسم پر پڑتا ہے۔

اگر چوٹ گردن (کولار) کے حصے میں لگتی ہے تو یہ پورے جسم کو متاثر کر سکتی ہے کیونکہ اس حصے سے تمام جسم کے اعضاء کو کنٹرول کرنے والے سگنلز جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں کواڈری پلیجیا (یعنی چار اعضاء کی معذوری) ہو سکتی ہے، جہاں بازو، ٹانگیں اور جسم کے دیگر حصے متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس کے برعکس اگر چوٹ کمر یا پیٹ کے حصے میں ہو، تو یہ صرف ٹانگوں یا پیٹ کے اعضاء کو متاثر کرے گی جس کو پیرپلیجیا کہا جاتا ہے۔

ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کے مختلف اثرات

ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کا اثر چوٹ کی نوعیت اور اس کے مقام پر منحصر ہوتا ہے۔ یہ اثرات مختلف اقسام کی معذوریوں کا سبب بن سکتے ہیں جن میں جسم کی حرکت، حسیات اور خودمختاری شامل ہیں۔

  1. حرکت کا نقصان: جب ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ آتی ہے تو متاثرہ حصہ حرکت کی صلاحیت کھو دیتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ متاثرہ حصے کے اعضاء کو حرکت دینا ممکن نہیں رہتا، اور فرد اپنے جسم کے متاثرہ حصے کو کنٹرول نہیں کر پاتا۔
  2. محسوسات کا نقصان: ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ سے جسم کے مختلف حصوں میں سنسناہٹ یا احساس ختم ہو جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ متاثرہ حصے میں چھونے، دباؤ یا درجہ حرارت کا احساس مکمل طور پر ختم ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات، یہ احساس کمزور ہوتا ہے یا کچھ حصوں میں ہوتا ہے، جس سے فرد کو روزمرہ کی سرگرمیاں انجام دینے میں مشکل پیش آتی ہے۔
  3. عضلات کی کمزوری: چوٹ کے نتیجے میں متاثرہ حصے کے عضلات کمزور ہو جاتے ہیں اور ان میں حرکت کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ، اس علاقے میں کمزوری بڑھتی جاتی ہے اور فرد کو ان عضلات کو دوبارہ فعال کرنے کے لئے شدید کوششوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
  4. سانس لینے میں مشکل: اگر چوٹ گردن کے قریب ہو تو فرد کو سانس لینے میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔ چونکہ سانس لینے کے لئے پھیپھڑوں اور دیگر عضلات کو کنٹرول کرنا ضروری ہوتا ہے، اس چوٹ کے نتیجے میں ان عضلات کی فعالیت متاثر ہو سکتی ہے، جس سے سانس لینے میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔
  5. پیشاب اور پاخانہ کی خرابی: ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کا ایک اور اثر جسم کے خودکار افعال جیسے کہ پیشاب اور پاخانہ کی خرابی ہے۔ جب ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ آتی ہے تو مثانہ اور آنتوں کی حرکت متاثر ہو سکتی ہے جس سے پیشاب یا پاخانہ کا کنٹرول مشکل یا مکمل طور پر ختم ہو جاتا ہے۔

ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کے بعد معذوری کا سبب بننے والے عوامل

ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کے نتیجے میں معذوری کی کئی اقسام پیدا ہو سکتی ہیں۔ یہ معذوری چوٹ کی نوعیت، مقام اور شدت کے مطابق مختلف ہو سکتی ہے:

کواڈری پلیجیا (Quadriplegia)

اگر چوٹ ریڑھ کی ہڈی کے اوپر والے حصے، یعنی گردن کے قریب ہوتی ہے، تو اس سے کواڈری پلیجیا کی حالت پیدا ہو سکتی ہے۔ اس حالت میں، فرد کے جسم کے چاروں حصے (بازو اور ٹانگیں) متاثر ہو جاتے ہیں اور حرکت کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ کواڈری پلیجیا کی حالت میں متاثرہ شخص کو چلنے پھرنے، ہاتھوں سے کام کرنے، یا جسم کے دیگر حصوں کو حرکت دینے میں مکمل مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔

پیرپلیجیا (Paraplegia)

اگر چوٹ ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے میں ہوتی ہے تو اس سے پیرپلیجیا پیدا ہو سکتی ہے، جس میں فرد کی ٹانگوں کی حرکت متاثر ہوتی ہے۔ یہ معذوری فرد کو چلنے، دوڑنے، یا قدم اٹھانے سے عاجز کر دیتی ہے، لیکن اس میں ہاتھوں اور جسم کے اوپری حصے کی حرکت میں کمی نہیں آتی۔

جزوی معذوری

اگر چوٹ جزوی طور پر ریڑھ کی ہڈی کے کسی حصے میں ہو، تو اس صورت میں فرد کو جزوی معذوری کا سامنا ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات اس میں حرکت اور حس کی مکمل یا جزوی بحالی ممکن ہو سکتی ہے۔ جزوی معذوری میں فرد کو کچھ اعضاء کی حرکت میں بہتری مل سکتی ہے، لیکن مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں وقت لگتا ہے۔

نفسیاتی اثرات اور معذوری کا سماجی اثر

ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ نہ صرف جسمانی بلکہ نفسیاتی اور سماجی اثرات بھی مرتب کرتی ہے۔ ایک شخص جو اس چوٹ کا شکار ہوتا ہے، وہ اپنی خود مختاری کھو دیتا ہے اور اس کو دوسروں کی مدد پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ یہ ذہنی دباؤ، افسردگی، اور معاشرتی علیحدگی کا سبب بن سکتا ہے۔ بعض افراد کو اپنی حالت کو قبول کرنے میں وقت لگتا ہے اور وہ اس تبدیلی کے اثرات کو سمجھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔

خلاصہ:

ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ معذوری کا سبب بنتی ہے کیونکہ یہ اعصابی پیغام رسانی میں رکاوٹ ڈالتی ہے، جس سے جسم کے مختلف حصوں کی حرکت اور محسوس کرنے کی صلاحیت  متاثر ہوتی ہے۔ یہ چوٹ فرد کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے اور معذوری کی حالت پیدا کر دیتی ہے۔ چوٹ کی شدت اور مقام کے مطابق معذوری کی اقسام مختلف ہو سکتی ہیں، اور اس کے اثرات صرف جسمانی ہی نہیں بلکہ نفسیاتی اور سماجی بھی ہو سکتے ہیں۔

 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top